ہوناور 13 / ستمبر (ایس او نیوز) مرڈیشور کے سیاحتی مرکز پر جسم فروشی اور جوئے بازی کی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف چھاپہ ماری کے بعد مرڈیشور پولیس تھانے کے سب انسپکٹر منجو ناتھ کو معطل کرکے ضلع ایس پی (کاروار) کے دفتر میں بھیجا گیا تھا، مگر اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس پی ایس آئی کو مرڈیشور کے قریب ہی واقع ہوناور پولس تھانہ میں سب انسپکٹر کے منصب پر تعینات کیا گیا ہے ۔ جبکہ ہوناور میں ڈیوٹی انجام دے رہے پی ایس آئی مہانتیش نائیک کا تبادلہ منگلورو آئی جی دفتر میں کیا گیا ہے ۔
خیال رہے کہ مرڈیشور میں ایک ہوٹل میں جسم فروشی کا اڈہ چلائے جانے کی کارروائی کی گئی تھی اور ضلع ایس پی کی رپورٹ پر انسپکٹر جنرل نے پی ایس آئی کو معطل کیا تھا ۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر مرڈیشور کی غیر قانونی سرگرمیوں میں پی ایس آئی منجو ناتھ کا کوئی رول نہیں تھا تو پھر مرڈیشور میں ہی کیوں اس کی تعیناتی نہیں ہوئی ۔ اور اگر اس معاملے میں سچائی ہے اور پی ایس آئی کا ہاتھ اس میں نظر آ رہا ہے تو پھر مرڈیشور سے ذرا سی دوری پر واقع ہوناور پولیس تھانے میں اسے تعینات کرنے کا مقصد کیا ہے ؟
عوامی حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ سیاسی سرپرستی کی وجہ سے پی ایس آئی منجو ناتھ کو کسی دوسرے دور دراز مقام پر بھیجا نہیں گیا ۔ سمجھا جا رہا ہے کہ ہوناور کے آس پاس غیر قانونی کاروبار اور غیر سماجی سرگرمیوں میں کچھ عرصے سے جو کمی آئی تھی اس میں اب نئے سرے سے اضافہ ہوگا ۔
خیال رہے کہ معطل شدہ پی ایس آئی کے تعلق سے حال ہی میں ساحل آن لائن پر تفصیلی رپورٹ شائع کی گئی تھی اور اس میں بتایا گیا تھا کہ برسر اقتدار سیاسی لیڈر کے متعلقہ پی ایس آئی کے قریبی تعلقات ہیں اور خود پی ایس آئی نے اپنے قریبی والوں کو بتایا ہے کہ وہ دو چار دنوں کے اندر اپنی معطلی ختم کروائے گا ۔ خدشہ پہلے سے ہی ظاہر کیا گیا تھا کہ اگر سیاسی مداخلت سے مرڈیشور پولیس اسٹیشن میں ہی ایس آئی منجو ناتھ کو تعینات کروانا ممکن نہ ہوا تو پھر ذرا سی دوری پر واقع ہوناور پولیس اسٹیشن میں جلد ہی اسے تعینات کیا جا سکتا ہے ۔